the month of rajab and it's innovations ?
image |
importance of the month rajab in islam
ماہ رجب اور اس کی بدعات
اسلامی سال کا ساتواں مہینہ رجب ہے
وجہ تسمیہ
لفظ رجب ترکیب سے جس کے معنی تعظیم کے ہیں، اس مہینے کی تعظیم اور حرمت کی وجہ سے اس کا نام رجب رکھا گیا کیونکہ عرب اس مہینے میں لڑائی سے گریز کرتے تھے
رجب کے فضائل
جیسے شعبان، رمضان اور ذوالحجہ کی فضیلت ہے لیکن رجب کا مہینہ ایسا ہے
جس کی کوئی امتیازی فضیلت کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے
سوائے اس کے کہ ماہ رجب چار حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے
سورۃ التوبہ کی آیت نمبر : 36
بے شک اللہ کے نزدیک مہینوں کی گنتی 12 مہینے ہی ہیں اللہ کی کتاب میں
محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سال میں 12 مہینے ہیں، ان میں چار حرمت والے ہیں جس دن سے اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، ان میں چار مہینےحرمت والے ہیں تین مسلسل ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور چوتھا رجب ہے جو جمادی الاخری اور شعبان کے درمیان ہے
بخاری
ان چار مہینوں میں اہل عرب جنگ وجدال کو نا پسند کرتے تھے ماہ رجب کو صرف یہ فضیلت ہے کہ یہ 4 حرمت والے مہینوں میں سے ایک حرمت والا مہینہ ہے
ماہ رجب کی رسومات اور بِدعات
صلاة الرغائب
س سلسلے میں حدیث بیان کی جاتی ہے کہ جو رجب کی پہلی جمعرات کے دن روزہ رکھے اور مغرب اور عشاء کے درمیان 12 رکعتیں مخصوص طریقے سے پڑھے اس کی دعا قبول ہو گی یہ حدیث ضعیف ہے یہ نماز بدعت ہے جس کا آغاز 4 صدی کے بعد ہوا
رجب کے روزے
حافظ ابن حجر کہتے ہیں رجب کے روزوں کی فضیلت اور کسی رات کے قیام کی فضیلت کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے اس سلسلے میں جتنی بھی احادیث بیان کی جاتی ہیں وہ سب ضعیف اور موضوع ہیں
رجب کی ستائیسویں رات کی عبادت اور دن کا روزہ
عوام الناس میں یہ بات مشہور ہے کہ اس رات معراج ہوئی تھی حالانکہ معراج کی تاریخ میں اختلاف ہے
- ایک قول کے مطابق ہجرت سے ایک سال قبل ربیع الاول 12 ہجری میں یہ واقعہ پیش آیا
- دوسرے قول کے مطابق 12 رجب کو یہ واقعہ پیش آیا
- تیسرا قول یہ ہجرت سے 6 ماہ قبل یا 11 ماہ قبل واقعہ پیش آیا
- الرحیق المختوم میں ہے یہ واقعہ مکی زندگی کے آخری دور میں پیش آیا
- لہذا یہ بات جو لوگوں میں مشہور ہے کہ واقعہ 27 رجب کو ہوا، درست نہیں ہے
- فرض کریں درست بھی ہو تو اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ اس رات اور اگلے دن عبادت کرنی چاہیے یہ عبادت اور روزہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت نہیں ہے
رجب کا عمرہ
بعض لوگ اس مہینے میں عمرہ کرنے کو افضل سمجھتے ہیں حالانکہ اس مہینے میں محمد صلی اللہ علیہ وسلمنے عمرہ نہیں کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں کل 3 عمرے کیے ہیں
- پہلا عمرہ القضاء ذی الحجہ 7 ہجری میں کیا
- دوسرا عمرہ جعرانہ کے مقام سے ذی الحجہ 8 ہجری میں کیا
- تیسرا عمرہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذی الحجہ 10 ہجری میں کیا
- لہذا یہ عقیدہ بھی باطل ہے
رجب کے کونڈے
یہ رسم 1906 میں شروع ہوئی جب ہندوستان کی ریاست سام پور کے خورشید احمد نامی شخص نے "داستان عجیب" کے نام سے ایک قصہ شائع کروایا جس میں امام جعفر کے حوالے سے لکھا کہ"جو شخص 22 رجب کو میرے نام کی نیاز (کونڈے) دے اور میرے ذریعے حاجت مانگے تو ضرور پوری ہو گی اور اگر نہ ہوئی تو قیامت کے دن میرا دامن ہو گا اور اس کا ہاتھ
- غور کیجیے جو رسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے 1400 سال کے بعد شروع ہو رہی ہے، وہ بدعت کے علاوہ کیا ہے؟
- غیر اللہ کی نیاز دینا شرک فی العبادة ہے
- یہ حضرت امام جعفر جیسی ہستی کی شخصیت پر الزام ہے کہ وہ شرک کرنے کا حکم دیں
- اصل میں 22 رجب کو امام جعفر کی ولادت ہوئی نہ وفات اور نہ آپ کی زندگی کا کوئی اہم واقعہ اس دن پیش آیا
- اصل بات یہ ہے کاتب وحی حضرت امیر معاویہ نے 22 رجب کو وفات پائی لہذا جو لوگ ان کو برابھلا کہتے ہیں وہ اس دن نیاز دے کر خوشی مناتے ہیں یہ شیعہ فرقے کے لوگ کرتے ہیں ان کے کیلنڈر پر 22 رجب کو مرگ معاویہ نعوذباللہ لکھا ہوتا ہے
- آج سنی لوگ بھی کونڈے بھر کر شرک کرتے ہیں اس گناہ عظیم سے ہم کو بچنا چاہیے
اس مہینےمیں زکوٰۃ دینا
اس مہینے کو زکوٰۃ کے لیے مخصوص کرنا بھی بدعت ہے اس سلسلے میں قرآن و حدیث سے کوئی ہدایت نہیں ملتی
حرفِ آخر
ماہ رجب میں مخصوص نماز پڑھنا، مخصوص روزہ رکھنا، زکوة کا خاص طور پر اہتمام کرنا، عمرہ کرنا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں ہوتا اس سلسلے میں جتنی بھی احادیث بیان کی جاتی ہیں وہ ضعیف اور موضوع ہیں رجب کے مہینے میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تین تحفے ملے
- اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو 5 وقت کی نماز کا تحفہ دیا
- سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات کا تحفہ دیا یہ دو واحد آیات ہیں جو اللہ تعالیٰ نے خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کواس موقع پر دیں باقی پورا قرآن آپ کے پاس حضرت جبرائیل علیہ السلام لے کر آتے تھے وہ آیات اللہ نےخود آپ پر وحی کیں
- اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو امامت کا تحفہ دیا تھا
رجب میں کرنے والے کام
- نماز 5 وقت پاپندی کے ساتھ پڑھیں یہ رجب کا تحفہ ہے مسلمانوں کے لیے
- سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات کی کثرت سے تلاوت کریں ان کی تفسیر سمجھیں یہ تحفہ بھی اللہ نے مسلمانوں کو دیا
- معراج کے واقعہ کو پڑھیں اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت اور دوزخ دکھائی جنت میں لے جانے والے کام ہم کو کرنے چاہئیں اور دوزخ سے پناہ مانگنی چاہیے اللہ سے کثرت سے توبہ استغفار کرنی چاہیےکیونکہ دوزخ کا عذاب برحق ہے
- شرک نہیں کرنا ہے، بدعت نہیں کرنی ہے
- ان لیکچرز کو آگے ضرور سینڈ کریں، اللہﷻ ہمیں ماہِ رجب کی فضیلت کو صحیح سمجھنے کی توفیق دیں اور بدعات سے بچائیں آمین
0 comments: